جنت کی تمنا کون کرے جب عشق میں سینہ جلتا ہے
فردوس ہیں خود، جن آنکھوں میں سرسبز مدینہ پلتا ہے
ہر منظر ایک ہی منظر ہو، جب عکس وہیں کا دکھلائے
ہر سوچ کا بہتا دھارا جب اس نگر بہا کر لے جائے
محبوبﷺ کا گنبد چاند لگے، ہر درد کا سورج ڈھلتا ہے
جنت کی تمنا کون کرے جب عشق میں سینہ جلتا ہے
اک نظرِ کرم کی آس لیے محبوبﷺ سے نظریں چار کریں
کوثر پہ کھڑے ہوں پیاس لیے اور آقاﷺ کا دیدار کریں
پیمانہ صرف بہانہ ہے، انوار کا جادو چلتا ہے
جنت کی تمنا کون کرے جب عشق میں سینہ جلتا ہے
ارزاں ہے دید کی مئے؟ ساقیﷺ بس عشق کے دام قبول کریں
ہم انﷺ کے قدموں میں گر کے چل اپنے آپ کو دھول کریں
جب پاک ہو اپنے آپ سے دل، تب عشق یہ آنگن ملتا ہے
جنت کی تمنا کون کرے جب عشق میں سینہ جلتا ہے
جنت کی تمنا کون کرے جب عشق میں سینہ جلتا ہے
فردوس ہیں خود، جن آنکھوں میں سرسبز مدینہ پلتا ہے